امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کا سیاسی پس منظر
امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کا دورہء تائیوان عالمی میڈیا کی شہہ سرخیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ چین نے اس دورے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ کئی دہائیوں بعد اس سطح کے اعلیٰ امریکی عہدیدار کا یہ تائیوان کا پہلا دورہ ہے۔ رپبلکن سابق اسپیکر نیوٹ گنگرچ نے 1997ء میں تائیوان کا دورہ کیا تھا۔ نینسی پلوسی نے اتوار کو ایشیائی ممالک کے دورے کا آغاز کیا تھا۔ وہ امریکی فوجی طیاروں میں سفر کر رہی ہیں۔ پلوسی نے اپریل میں تائیوان کا دورہ کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن کورونا وائرس کے مثبت ٹیسٹ کے بعد انہوں نے یہ دورہ ملتوی کر دیا۔ اس ماہ کے شروع میں اُنہوں نے کہا تھا کہ امریکا کا تائیوان کے لیے حمایت ظاہر کرنا اہم ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی سینئر رکن نینسی پلوسی امریکی حکومت میں تیسرے نمبر پر اعلیٰ ترین عہدیدار ہیں اور حکومتِ چین کی طویل عرصے سے ناقد ہیں۔ وہ اس سے قبل جمہوریت کے حامی چین کی حکومت کے مخالفین سے مل چکی ہیں اور 1989ء کے قتل عام کے متاثرین کی یاد منانے کے لیے تیانامن اسکوائر کا دورہ کر چکی ہیں۔ پلوسی طویل عرصے سے چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر تنقید کرتی آئی ہیں۔
1940ء میں پیدا ہونے والی نینسی پلوسی بالٹی مور کے سابق میئر تھامس ڈی ایلسانڈرو جونیئر کی بیٹی ہیں۔ وہ 1987ء میں نشست جیتنے کے بعد سے کانگریس میں سان فرانسسکو کے اضلاع کی نمائندگی کر رہی ہیں۔ اس وقت ہاؤس اسپیکر کے طور پر اپنی تیسری مدت کے لیے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ یہ عہدہ نائب صدر کے بعد صدارت کی جانشینی کی قطار میں تیسرے نمبر پر آتا ہے۔ پلوسی ایوان کی اسپیکر بننے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔